ایران کا اسرائیل پر میزائلوں کی بارش، امریکی حملوں کے جواب میں خطرناک صورتحال ایران نے امریکہ کی جانب سے اس کے اہم ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے چند گھنٹوں بعد اسرائیل پر شدید میزائل حملے کیے۔ اتوار کے روز تل ابیب اور یروشلم میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب اسرائیلی فوج نے ایرانی میزائلوں کی آمد کی اطلاع دی اور فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا۔
پورے ملک میں خطرے کے سائرن بجنے لگے، اور ریسکیو ذرائع کے مطابق کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شمالی بندرگاہی شہر حیفا کے قریب "ہتھیاروں کے ٹکڑے گرنے" کی اطلاع دی گئی، جہاں امدادی ٹیمیں فوری طور پر روانہ کر دی گئیں۔ ایران کی جانب سے حالیہ حملوں میں تل ابیب، حیفا اور جنوبی شہر بیرشیبہ کو نشانہ بنایا گیا، جو کہ پہلے بھی اس کے نشانے پر رہے ہیں۔اسرائیل میں جنگی حالات کے باعث میڈیا پر سخت سنسرشپ نافذ ہے، مگر سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک ملک بھر می 50 سے زائد حملوں کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں 25 افراد جان سے جا چکے ہیں۔
ادھر ایران نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ ان حملوں کے "ہمیشہ رہنے والے نتائج" ہوں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ امریکہ نے ایران کے اصفہان، فردو اور نطنز کے ایٹمی مراکز کو مکمل طور پر "تباہ" کر دیا ہے
دوسری طرف ایران کے نیشنل نیوکلئیر سیفٹی سسٹم سینٹر اور اقوام متحدہ کی ایٹمی ایجنسی (IAEA) کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں
کے باوجود تابکاری کی سطح میں کسی اضافے کی اطلاع نہیں ملی۔



