دنیا کی آنکھوں کے سامنے مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر خون میں نہا رہا ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگ نہ صرف بارود اور میزائلوں کا تبادلہ ہے، بلکہ انسانی بقاء اور مستقبل کا سوال بھی ہے۔
🔥 تازہ ترین: صبح کا حملہ، رات کا دھواں
21 جون 2025 کی صبح، ایران نے وسطی اسرائیل پر میزائل حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ہولون شہر میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ اس حملے کو ایران کی جانب سے جوابی کارروائی قرار دیا گیا، کیونکہ چند دن پہلے اسرائیل نے ایران کے شہر اصفہان میں موجود ایک اہم ایٹمی تحقیقی مرکز پر بمباری کی تھی۔
🧠 ایٹمی تناؤ: جنگ یا بقاء؟
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقیچی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام "پرامن مقاصد" کے لیے ہے اور ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن "اسرائیل کو پہلے حملے روکنے ہوں گے۔" دوسری جانب، اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں نے ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کے منصوبے کو کم از کم دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
یہ صرف بیانات نہیں، بلکہ ایٹمی جنگ کے خدشے کی طرف بڑھتے قدم ہیں۔
.png)
.png)